the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

کیا آپ کو لگتا ہے کہ روتوراج گائیکواڑ چنئی سپر کنگز کے لیے اچھے کپتان ثابت ہوں گے؟

جی ہاں
نہیں
کہہ نہیں سکتے
محمد ارشد فیضی قاسمی
اس وقت نہ صرف پوری ریاست اسمبلی انتخابات کے خمار میں ڈوبی ہوء ہے بلکہ وقت گذرنے کے ساتھ ہی بہار کی سیاست کا منظر نامہ اتنا پیچیدہ ہوتا جا رہا ہے جس کی گتھیوں کو سلجھانا شاید سیاسی پنڈتوں کے بھی بس میں نہ ہو ،وقفہ وقفہ سے ہونے والی بارش اور بیتاب کر دینے والی گرمی کے ماحول میں بھی جگہ جگہ بکھرے الیکشنی وعدے ،لال پیلے رنگوں کے اشتہارات چونکا دینے والے نعرے اور تمام چھوٹی بڑی پارٹیوں کی دور بھاگ کے ساتھ عوام کو دلائے جا نے والے بھروسے نے ہر کسی کا چین و سکون چھین رکھا ہے، الیکشن کی تاریخوں کا اعلان ہو جانے کے بعد سے ہی جگہ جگہ بحث وتبصرے اور تجزیوں کا ایسا دور جاری ہے جس نے بہتوں کے ہوش اڑادئے ہیں اخبارات و دیگر ذرائع ابلاغ نے بھی بہار کی پل پل بدلتی سیاست کو ہی اپنا اوڑھنا بچھو نا بنا رکھا ہے ،خیر بہار میں جاری اس سیاسی گھمسان کا لازمی نتیجہ کیا ہو گا اور یہاں کی عوام کسے اپنے اعتماد کے قابل سمجھ کر اسے اقتدار کی کنجی سونپے گی یہ تو ابھی تک سوالیہ نشان کے دائرے میں ہیاورایسا لگتا ہے کہ جیسے جیسے دن قریب آئینگے سوالیہ نشان کا یہ دائرہ اور بڑا ہوتا جائے گا ، کیونکہ عام سالوں کے بر خلاف اس بار کا سیاسی منظر نامہ نہ صرف عجیب و غریب اور چونکا دینے والا ہے بلکہ فرقہ پرست تنظیموں نے مسلمانوں کو تقسیم کر کے جس طرح لڑاو اور حکومت کرو کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اس کی وجہ سے ہر سنجیدہ طبقہ نہ صرف حیران و پریشان ہے بلکہ حالات کے اشارے صاف طور پر یہ بتانے کے لئے کافی ہیں کہ اگر یہاں کی عوام نے اس مرتبہ کے حساس الیکشن میں تھوڑی بھی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیااور سیاست کے مزاج کو سمجھے بغیر کوئی فیصلہ کر لیا تو اس کے بھیانک نتائج بہار کی عوام سے امن کے ساتھ جینے اور انہیں آزادی کے ساتھ آگے بڑھنے کا حق چھین لینگے ،ادھر ان تمام صورت حال کیباوجود بہار کے موجودہ سیاسی پس منظر میں اویسی برادران کی بہار آمد نے مسلمانوں کے اندر اس طرح کی تشویشناک صورت حال کو جنم دے دیا ہے جس کی سنگینی کا اندازہ شاید ابھی لگایا جا نا ممکن نہ ہو ،یہی وجہ ہے کہ بیشتر صحافی برادری نے ان کی آمد کو بے وقت کی شہنائی بتاتے ہوئے انہیں بہار کی سیاست سے ابھی دور رہنے کا مشورہ دیا ہے ،کیونکہ ان کی آمد کے بعد پورے بہار کا مسلمان انتشار کی غیر یقینی راہ پر کھڑے دکھائی دے رہا ہے ،اب اویسی برادران ان کے اس مشورہ پر کس پہلو سے سوچیں گے یہ تو ان کا ذاتی مسئلہ ہے، البتہ اگر وہ یہ سمجھتے ہیں کہ سیمانچل کی چند سیٹیں پورے بہار کی تقدیر کا فیصلہ کر دیں گی اور وہ سیمانچل کی چند گنی چنی سیٹوں کے ذریعہ مسلمانوں کے سیاسی قائد اور آئیڈیل بن جائیں گے ،تو شاید یہ ان کی آج تک کی سب سے بڑی سیاسی بھول ہو گی ،تاہم یہ بھی ایک سچائی ہے کہ حالات کے اشاروں کو سمجھ کر اس کے مطابق اٹھائے گئے قدم ہمیشہ کسی نہ کسی خوش آئند مستقبل کی علامت ثابت ہو تے ہیں ،اس لئے اب یہاں کی عوام خاص کر مسلمانوں کو بہت ہی سوجھ بوجھ اور ذمہ داری کے ساتھ فیصلے لینے کے لئے تیار رہنا ہوگا ،اور انہیں سوچنا ہوگا کے اسمبلی انتخابات محض اقتدار کی تجدید یا منتقلی کے لئے منعقد نہیں ہوتے بلکہ انتخابات کسی بھی ریاست کی آئندہ پانچ سالہ زندگی کا انقلابی موڑ ہوتے ہیں ظاہر ہے کہ ایسی صورت حال میں اگر ہوش مندی سے کام لے کر پوری ایمانداری کے ساتھ ریاست کی تقدیر کے فیصلے کے لئے قدم نہ بڑھائے



گئے تو کوئی بعید نیں کہ بہار دیکھتے دیکھتے اپنی وہ حیثیت کھو دیگا جس کے لئے وہ ان دنوں عالمی سطح پر متعارف ہے ،میں یہاں کے مسلمانوں کو مبارکباد پیش کر تاہوں کہ انہوں نے ابھی تک اپنے سیکولر مزاج پر کسی اور ذہنیت کو حاوی ہونے نہیں دیا ہے، یہی وجہ ہے کہ ایسے سیاسی منظر نامے میں مسلمانوں کی ذمہ داریاں کچھ زیادہ ہی بڑھتی ہو ئی محسوس ہو رہی ہے ،کیونکہ شاید بہت کم لوگ اس بات کا ادراک رکھتے ہیں کہ بہار وہ ریاست ہے جہاں کی دو تہائی سیٹیں مسلمانوں کے رحم و کرم کے بغیر نہیں جیتی جا سکتیں ،شاید یہی وجہ ہے کہ تمام ہی پارٹیاں مسلمانوں کے سامنے بھیک کا کٹورا لے کر نہ صرف کھڑی ہیں بلکہ ہمیشہ کی طرح اس بار بھی ان سے ایسے وعدے کئے جارہے ہیں اور انہیں وہ خواب دکھائے جارہے ہیں جن کی کوئی تعبیر نہیں ہوتی ،اور اس طرز عمل میں وہ سیاسی جماعتیں بھی شریک ہیں جن کا مسلمانوں کے مفادات اور ان کے خوش آئند مستقبل سے کوئی دور کا بھی واسطہ نہیں ہوتا بلکہ ان کی زندگی کا مقصد ہی مسلم قوم کی تباہی و بر بادی کے لئے تانے بانے تیار کر نا ہے ،اب سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ کیا اب بھی مسلمان اپنی کانیں بند کر کے ان کے اشاروں پر ناچتا رہے گا ،کیا وہ وقت نہیں آیا کہ مسلم قوم سیاسی رہنماوں سے ان کے اب تک کے کئے کا حساب مانگ سکے ،اور ان سے تال ٹھوک کر کہ سکے کہ اب مسلمان صرف ان وعدوں کے سہارے جینے کا حق نہیں رکھتا بلکہ وہ کچھ لو اور کچھ دو کی بنیاد پر اپنے مستقبل کی عمارت تیار کر نا چا ہِتا ہے ،کیون کہ اس ملک کی تعمیر وترقی میں مسلمانوں نے جو قر بانیاں دی ہیں اور اس کی آبرو کو بچانے کا جو فرض نبھایا ہے اسے تاریخ کا کوئی بھی باب فراموش نہیں کر سکتا ،اسلئے اب ریاست کی پارٹیوں کو بھی اپنے نظریات تبدیل کر نے ہونگے خاص طور سے مہا گٹھبندھن کا حصہ بننے والی پارٹیوں کو غور کر نا ہو گا کہ بھلے ہی مسلمانوں نے موجودہ سیاسی پس منظر میں آپ پر اعتماد کر نے کا مزاج بنا یا ہو مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ مسلمان کسی دباو یا حالات کے شکنجے میں مجبور ہے ،اس لئے آپ کو بھی مسلمانوں کے بارے میں پوری ایمانداری سے غور کر نا ہوگا اور ان کے شاندار مستقبل کی خاطر وہ اقدامات کر نے ہونگے جنہیں قابل اطمینان کہا جا سکے ،ساتھ ہی آپ کو یہ بھی سمجھ لینا ہو گا کہ مسلمان کسی بھی پارٹی کا بندھوا غلام نہیں ہے کہ جب اور جس طرح چاہے انہیں نچادیا جائے ،بلکہ اس کی خودداری آج بھی اسی طرح قائم ہے جس طرح کل تھی اور سب سے بڑی بات یہ ہے کہ مسلمانوں نے کبھی بھی کھنکتے سکوں کی پو جا کرکے اپنے کردار کو داغدار نہیں بنا یا ،لہذا ایسی صورت حال میں محض جھوٹے وعدوں کے سہارے مسلمانوں کو بہلا کر خاموش تماشائی بنا دینے کی روایت اب ختم ہونی چاہئے ،ورنہ اس کے ایسے بھیانک نتائج سامنے آئینگے جن کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا ،خاص طور پر مہا گٹھبندھن کے موجودہ مکھیا نتیش کمار جی کو اپنے اندر یہ احساس پیدا کر نا ہو گا کہ اگر آج بہار کا مسلمان آپ کی ایماندارانہ فکر اور سیکولر ذہنیت کی بنیاد پر آپ کے ساتھ ہے اور تمام انتشاری کیفیت کے باوجود انہوں نے آپ پر ہی اپنا اعتماد جتایا ہے تو اب آپ کا بنیادی فرض یہ ہے کہ مسلمانوں کے اعتماد میں استحکام۔لانے کے لئے ٹھوس حکمت عملی طے کریں اور ٹکٹوں کی تقسیم میں مسلمانوں کو ان کے حق کے مطابق حصہ داری دے تاکہ فرقہ پرستی کے خلاف لڑی جارہی لڑائی کو پوریعزم کے ساتھ لڑ کر جیتاجا سکے۔
( مضمون نگار پیام انسانیت ایجوکیشنل ٹرسٹ کے صدر ہیں )
اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
خصوصی میں زیادہ دیکھے گئے
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2024 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.